Urdu Novel Janaan Complete PDF Download By S Merwa Mirza Novels
"بتا بھی دیں"
وہ بیقرار اور منتظر ساتھ ہوئی اور جاسم کے چہرے کے سارے دلکش خدوخال متبسم دیکھائی دینے لگے۔
"نہیں بتا رہا۔کل کا سکون کل ہی ملے گا تمہیں۔تمہیں بے چین رکھنے کا اپنا ہی مزہ ہے۔"
وہ اپنی شرارت واپس لاتا مسکرایا تو یشمہ نے پھر سے مکا مارنے کا ارادہ کیا پر جاسم کی سابقہ کراہت یاد کرتے یشمہ کو رحم آ گیا۔
"آپکی مما کی کال آ رہی ہے"
وہ اس سے پہلے واپس یشمہ میں گم ہوتا،ایک بار پھر یشمہ کی نظر اسکے میٹرس کے سرہانے پڑے فون کے بلنک ہونے پر گئی تو وہ جلدی سے اس شخص سے دور ہوئی،جاسم مسکرا کر اپنے فون تک پہنچا،جھک کر اٹھاتے ہی کال پک کی تو یشمہ نے اسکا ہاتھ پکڑ کر مرر کے سامنے لاتے اسکے بال خود ڈرائے کرنے کو ڈرائیر آن کیا۔
"کہاں ہو تم دونوں؟سب مہمان آ چکے ہیں۔میں اور تمہارے بابا بھی پہنچ آئے۔بچے تمہاری اور یشمہ کی مہندی ہے،ہماری نہیں ہے۔"
مما کی میٹھی میٹھی ڈانٹ سننے کے بیچ وہ دیکھ یشمہ کو بہکی نگاہوں سے رہا تھا جو ڈرائیر آف کیے اسکے بالوں میں برش پھیر رہی تھی۔
"ہم بس راستے میں ہیں مما۔تب تک آپ سمجھیں آپکی اور بابا کی ہی مہندی ہے۔یہ بتائیں اچھے کی امید رکھوں ڈیٹ کے بعد یا نہیں؟"
خضرا اس وقت لیونگ ایریا کی جانب کھڑی تھیں،لگ بھگ اورکزئی حویلی مہمانوں سے بھر چکی تھی،عورتیں سب حویلی کے اندر جمع تھیں جبکہ سارے مرد خضرات کی محفل باہر گارڈن سائیڈ تھی تو ڈھول ڈھمکا بھی شروع ہو چکا تھا۔
"تمہارے بابا نے مجھے اچھے سے نہیں منایا۔گلے تک نہیں لگایا۔تو اچھے کی امید بلکل رکھنے کی ضرورت نہیں"
خضرا کا لہجہ نم ہوا جیسے وہ اپنے بیٹے سے شکائیت کرنے کے ساتھ خود بھی دکھی تھیں۔
"ہاہ!بابا اتنے نان رومنٹک ہوں گے سوچا نہ تھا۔مجھ میں رومینس کے جراثیم کہاں سے آ گئے مما؟"
وہ تعجب کے سنگ مسکرایا اور یشمہ بھی تھوڑا تھوڑا مسکراتی نظر آئی۔
"میں اور تمہارے بابا دونوں خشک اور پھیکے ہیں تبھی اللہ نے ہم دو کے حصے کے جذبات بھی ہمارے بچے میں ڈال دیے۔یشمہ کو انہی جذبات کی بھینٹ تو نہیں چڑھا رکھا تم نے؟دیکھو باز رہنا۔ایک دوسرے سے دور رہو ورنہ ماروں گی"
خضرا نے بتاتے بتاتے ڈانٹ شروع کی تو جاسم نے خود سے دور جاتی یشمہ کی کمر میں ہاتھ لپیٹ کر اسے نزدیک سرکایا۔
"بہت دور ہیں ہم مما بے فکر رہیں۔کچھ کام تھے۔چلیں ملتے ہیں۔بابا کو آ کر رومینس کی کلاس دیتا ہوں آپ بے فکر رہیں۔سی یو"
جاسم نے اجازت لیتے رابطہ توڑا جبکہ یشمہ اسکی پکڑ میں آئی اب خفا کے بجائے اسے مسکرا کر دیکھ رہی تھی۔
"ایسے رومینس کی کلاس مت دیجئے گا نہیں تو آپ سے شراکت داری نبھانے کوئی بھائی بہن ٹپک آئے گا دنیا میں"
وہ اسے چھیڑ کر پنگاہ لے چکی تھی۔



